اسرائیلی بلدیہ کے بلڈوزروں نے بدھ کے روز القدس کے شمالی گاؤں حزما میں متعدد کاروباری مراکز اور بیت حنینا ٹاؤن میں فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کردیا ہے۔ وادی حلوہ اسٹڈی سنٹر نے اپنے بیان میں بتایا کہ اسرائیلی فوج اور پولیس کے اہلکاروں نے بیت حنینا پر حملہ کیا اور دو فلسطینی گھروں کا محاصرہ کرلیا۔
السلایمہ خاندان کی زیر ملکیت یہ گھر 1080 ایکڑ اراضی پر مشتمل تھے۔ صہیونی اہلکاروں نے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور انہیں منہدم کرنے سے پہلے سارا سامان باہر نکال پھینکا۔
یہ دونوں گھر تیرہ سال قبل تعمیر کیے گئے تھے۔ مالکان ان گھروں کی تعمیر کے اجازت نامے حاصل کرنے کی عرصے تک تگ و دو کرتے رہے تھے مگر صہیونی حکام نے ان کو اجازت نہ دی۔ پہلے سے کسی انہدامی نوٹس کے جاری کیے بغیر ہی جمعرات کے روز اچانک صہیونی بلدیہ کے عملے نے دھاوا بولا اور پہلے گھروں کو خالی کیا اور پھر ان پر بلڈوزر چلا دیے۔
دوسری جانب القدس کے ایک نواحی گاؤں حزما کے ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی حکام کے بلڈوزروں نے آج صبح گاؤں پر دھاوا بولا اور کاروں کی ایک ورکشاپ کو منہدم کرڈالا، ایک اندازے کے مطابق اس کارروائی سے ورکشاپ کے مالک کو 90 ہزار شیکل یعنی 24 ہزار امریکی ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔
خیال رہے کہ حزما گاؤں پچھلے کچھ عرصے سے اسرائیلی انتظامیہ کی خصوصی ”توجہ” کا محور بنا ہوا ہے۔ گاؤں کی اراضی کے اکثر حصے پر قبضہ کرکے یہاں پر یہودی آباد کاری کے لیے ہزاروں رہائشی یونٹس تعمیر کرنے کے بعد صہیونی انتظامیہ کے حملے بھی تیز ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی فوج اور بلدیہ کا عملہ آئے روز گاؤں میں موجود فلسطینی گھروں، دوکانوں اور دیگر تعمیرات کو ملیامیٹ کرنے کے لیے چلا آتا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین