فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے منیب مصری کی سربراہی میں آنے والی اعلی سطحی شخصیات کے وفود کا استقبال کیا۔ وزیر اعظم نے منیت سربراہی اور دوسری معروف شخصیات سے قاھرہ میں حماس اور فتح کے درمیان ہونے والے مفاہمتی معاہدے کے متعلق تبادلہ خیال کیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مصری ثالثی میں ہونے والے اس مفاہمتی معاہدے سے دستبردار نہیں ہوا جا سکتا یہ اب قومی ذمہ داری بن گیا ہے۔ دوسری طرف المصری نے اسماعیل ھنیہ سے ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں فلسطینی تقسیم کو ختم کرنے اور مفاہمتی معاہدے پر عمل درآمد پر اتفاق کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ فلسطینی قومی حکومت کی تشکیل اور قانون ساز اسمبلی کے انتخابات جلد از جلد ہوجانے چاہیں۔
وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے فلسطینی بزنس ایسوسی ایشن کے ایک وفد سے بھی ملاقات کی۔ اسی طرح کنریکٹرز کی یونین کے وفد کا بھی استقبال کیا۔ ان وفود سے گفتگو کے دوران انہوں نے فلسطینی اقتصادی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ فلسطینی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ غزہ کی معیشت کا فلسطینی اقتصادیات میں اہم کردار ہے۔ ادھر مصری ڈاکرز کی یونین کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے فلسطینی قوم کی مدد و نصرت کے حوالے سے مصر کے کردار کو سراہا۔
انہوں نے شعبہ صحت میں غزہ اور مصر کے درمیان تعاون جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر مصری ڈاکٹرز نے کہا کہ وہ غزہ میں میڈیکل سہولیات اور ادویات کی فراہمی کے لیے اپنا ہر ممکن تعاون جاری رکھیں گے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلساطین