فلسطینی رکن پارلیمان اور غزہ محاصرہ کے خلاف بنائی گئی قومی کمیٹی کے سربراہ جمال خضری نے بدھ اور جمعرات کے روز ہونے والی اسلامی کانفرنس کے بارہویں اجلاس سے مطالبہ کیا ہے کہ مسجد اقصی اور القدس کو یہودیانے کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں اور القدس کے معاملے کو کانفرنس کے ایجنڈے میں سر فہرست رکھا جائے۔
رکن پارلیمان جمال خضری نے مقبوضہ بیت المقدس کی حفاظت اور اس کو شر پسند اسرائیلی حکومت کی ریشہ دوانیوں سے بچانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ القدس پر اسرائیلی حملے بڑھتے جا رہے ہیں، صہیونی حکومت یہودی بستیوں کو تیزی سے توسیع دے رہی ہے۔ متعدد فلسطینی دیہاتوں کو نسلی امتیاز کی مظہر نسلی دیوار کے ذریعے جدا کیا جا رہا ہے اور یہودی بستیوں اور نسلی دیوار کے ذریعے القدس کا تعلق مغربی کنارے سے کاٹ کر رکھ دیا گیا ہے۔
فلسطینی رہنما کا کہنا تھا کہ شہر کی حفاظت اور اسے یہودی آباد کاروں کے حملوں سے بچانے کے لیے بڑے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اسرائیل شہر میں موجود فلسطینی املاک پر قبضہ کرتا جا رہا ہے ۔ شہر میں یہودی آبادکاروں کے لیے مکانات کی تعمیر مسلسل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی کانفرنس میں القدس کے معاملے کو پہلی ترجیح پر رکھنا چاہیے۔
بدھ اور جمعرات کے روز اسلامی تعاون کونسل کے زیر انتظام ہونے والی کانفرنس میں 26 ممالک کے سربراہاں شرکت کر رہے ہیں ، کانفرنس کا موضوع ”عالم اسلام کو درپیش چیلنجز اور ترقی کے مواقع ” ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین