اسرائیلی وزارت دفاع اور تعمیرات عامہ نے حال ہی میں فلسطین کے مقبوضہ علاقے غرب اردن کے تاریخی شہر الخلیل میں‘‘کریات اربع’’ نامی کالونی میں یہودی آباد کاروں کے لیے مزید 84 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔
صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی کنیسٹ(پارلیمنٹ) کی جانب سے مغربی کنارے میں غیرقانونی یہودی تعمیرات روکنے کے فیصلے کے علی الرغم صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو غرب اردن اور بیت المقدس میں یہودی توسیع پسندی کے اپنے فیصلے پر قائم ہیں۔صہیونی عبرانی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ الخلیل شہر میں قائم‘‘کریات اربع’’ نامی کالونی میں تعمیرات صہیونی حکومت کی مروجہ پالیسی سے ہٹ کر ہے، کیونکہ موجودہ پالیسی کے تحت اسرائیل ان کالونیوں میں یہودیوں کے لیے مکانات کی تعمیر کی منظوری دے رہا ہے جن کے بارے میں اس کا دعویٰ ہے کہ یہ اسرائیل کا حصہ ہیں اور کسی بھی مذاکراتی عمل اور امن معاہدے کی صورت میں انہیں اسرائیلی ریاست ہی کا حصہ سمجھا جائے گا، تاہم کریات اربع ان علاقوں میں شامل ہے جنہیں فلسطینیوں کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے میں فلسطینی ریاست میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ رپورٹس کے مطابق الخلیل شہر میں کریات اربع تعمیراتی کونسل نے حال ہی میں اپنی مرضی کے تحت ہی کالونی میں تعمیرات شروع کردی تھیں، جس کے بعد وزیر مواصلات اور وزیر دفاع نے ان تعمیرات کو اعلانیہ طورپر درست قرار دیا تھا، تازہ تعمیرات بھی صہیونی ریاست کی توسیع پسندانہ رجحان کا حصہ ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین