اسرائیل اور امریکا کے درمیان بعض امورمیں بڑھتی کشیدگی بالخصوص فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ جاری امن بات چیت میں تل ابیب کے غیر لچک دار رویے کے باعث اسرائیل میں عالمی تنہائی کا احساس بڑھ رہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیرخارجہ آوی گیڈور لائبرمین نے تسلیم کیا ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ امن معاہدہ نہ ہوا تو اسرائیل کو پوری دنیا میں بائیکاٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اسرائیلی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی وزیرخارجہ نے کہا کہ ان کے امریکی ہم منصب جان کیری نے جس امرسے خبردار کیاہے ہمیں اس کی تیاری کرنی چاہیے کیونکہ ایسا ممکن ہے۔ قبل ازیں امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے میونخ میں ہونے والے عالمی امن فورم کے موقع پر اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ وہ امن مذاکرات میں لچک کا مظاہرہ کرے۔ اگرمذاکرات ناکام ہوگئے تو اسرائیل کو عالمی تنہائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
صہیونی وزیرکا کہنا تھا کہ اسرائیل کا عالمی بائیکاٹ ہمارے لیے کوئی نئی چیز نہیں ہے۔ ہم ماضی میں بھی اس نوعیت کی مہمات کا پوری قوت اور جرات سے سامنا کرتے رہے ہیں۔ اب بھی اگر اسرائیل کا عالمی بائیکاٹ ہوتا ہے تو ہم اس سے بھی نمٹنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اسرائیلی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ، وزارت برائے اسٹریٹیجک امور اور وزیراعظم ہاؤس کے درمیان فلسطینیوں سے مذاکرات اور اس کے نتائج کے حوالے سے مکمل ہم آہنگی موجود ہے۔ ہمیں کوئی خوف اور ڈر نہیں ہے ہم ہرطرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین