اسرائیلی حکومت نے باضابطہ طور پر شدت پسند مذہبی یہودیوں کی ایک تنظیم کو سرکاری طور پر رجسٹرڈ کیا ہے جو مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے ایک حصے پر یہودیوں کی عبادت گاہ (کنیسہ) تعمیر کرنے کےایک خطرناک منصوبے پر کام کر رہی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مسجد اقصیٰ کی تعمیر و مرمت کی ذمہ دار تنظیم الاقصیٰ فاؤنڈیشن وٹرسٹ نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ قبلہ اول کی زمین پر یہودی عبادت گاہ کی تعمیر کے لیے”ربانیین” نامی ایک شدت پسند یہودی مذہبی گروہ سرگرم ہے اور کل جمعرات کے روز اسرائیل نے سرکاری طور پر اس تنظیم کو رجسٹرڈ کر کے یہودی عبادت گاہ کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے۔
اقصیٰ فاؤنڈیشن نے شدت پسند یہودیوں کے گروپ کو سرکاری سرٹیفکیٹس اور منظوری دیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کے سنگین نتائج پر سخت انتباہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی زمین پر یہودیوں کی عبادت گاہ کی تعمیرکی کوشش کسی بڑے خطرے سے کم نہیں ہے۔ یہ اقدام اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ اسرائیلی حکومت ہرسطح پر مسجد اقصیٰ کے خلاف سازشیں کرنے میں یہودی انتہا پسندوں کے شانہ بہ شانہ کام کر رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے کسی شدت پسند گروپ کی تنظیم کو رجسٹرڈ کرنا کوئی انوکھا واقعہ نہیں ہے۔ حالیہ کچھ عرصے کے دوران مسجد اقصیٰ کی جگہ مذموم ہیکل سلیمانی کی تعمیر میں سرگرم یہودیوں کو بھی کو اسرائیلی حکومت کے کئی وزیروںاور اہم شخصیات کی معاونت حاصل رہی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین