اسرائیلی حکومت نے مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں مسجد ابراھیمی کی دیواروں کی تعمیر نو کے کام روکنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
صہیونی حکام کا کہنا ہے کہ فلسطینی نوجوان نے ایک صہیونی فوج پر اس آلے سے حملہ کیا ہے جو تعمیر نو کے کاموں میں استعمال کیا جا رہا تھا۔ الخلیل کے اوقاف کے ڈائریکٹر زید الجعبری نے خبر رساں ایجنسی ’’قدس پریس‘‘ کو بتایا کہ اسرائیلی فوج کے قائد نے منگل کے روز کے اجلاس میں مسجد ابراھیمی کی چھت اور دیواروں کی بحالی کے کام کو روکنے کا فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ ایک فلسطینی شہری کی جانب سے تعمیرات کام میں استعمال ہونے والے تیسی نما اوزار کی مدد سے ایک فلسطینی کے صہیونی فوجی پر قاتلانہ حملے کے بعد کیا گیا۔ جعبری نے بتایا کہ اس فیصلے میں اس طرح کے تمام اوزاروں کو حرم ابراھیمی کے مشرقی دروازے کے کمرے میں بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل مستقبل میں ایسے کسی بھی تعمیراتی کام کو فوج کی نگرانی میں شروع کرے گا۔ اوقاف کے ڈائریکٹر نے اسرائیلی فوج کے اس فیصلے کی شدید مذمت کی ہے اور اسرائیلی فوجی ہدایات ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین