یروشلم کی ایک عدالت نے یروشلم کے مضافاتی تل الفول کے علاقے میں منارہ بلڈنگ کو مسمار کرنے کا فیصلہ ملتوی کردیا اور اس عمارت کے رہائشیوں پر ایک ملین چار لاکھ شیکل جرمانہ عائد کردیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ اس عمارت کے رہائشیوں کو غیر قانونی تعمیر کی پاداش میں اس سے پہلے اس عمارت کو مسمار کرنے کے نوٹس مل گئے تھے مگر وکیل زیاد قوار نے اس فیصلے پر عمل ملتوی کرا کر لائسنس حاصل کرنے کا عمل شروع کروا دیا تھا۔
عمارت کے ایک مالک مختار بسام ابو حلیل نے کہا ہے کہ عدالت نے ان پر 91 ہزار شیکل کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ انہوں نے اس عمل کو یروشلم کو صیہونیت میں رنگنے اور اس کے رہائشیوں کو یہاں سے بے دخل کرنے کا عمل قرار دیا ہے۔
انہوں نے رام اللہ کی فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس عمارت کے مالکوں کو مالی مدد فراہم کرے جس سے وہ ان جرمانوں کو ادا کرسکیں تاکہ وہ اپنے گھروں میں رہائش رکھ سکیں۔
منارہ بلڈنگ دس سال قبل تعمیر کی گئی تھی اور اس میں 200 سے زائد افراد رہائش پذیر ہیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین