اسرائیل کے نائب وزیر اعظم شاؤول موفاز نے تل ابیب اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان مذاکرات کے نئے سرے سے انعقاد کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کادیما پارٹی کی اسرائیلی پارٹی میں شمولیت کے بعد ملاقات کا امکان کئی گنا بڑھ گیا ہے۔
صہیونی فوج کے سابق سربراہ جنرل موفاز کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا معاملہ اسرائیلی حکومت کے ایجنڈے کا مرکزی نکتہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پرامن مذاکرات میں پوری طرح شرکت کریں گے۔ مسٹر موفاز نے توقع ظاہر کی کہ فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ جلد ہی ان کی ملاقات ہونے والی ہے۔
پیر کے روز عبرانی اخبار "معاریف” نے اپنی اشاعت میں دعوی کیا کہ ان کی سربراہی میں کادیما پارٹی مرکز میں اپنی بات منوانے کے قابل ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری جماعت نے مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر سے متعلق قانون ختم کرانے میں مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فلسطینیوں کی نجی اراضی پر بننے والی یہودی کالونیوں میں بسنے والے یہودیوں کی بیدخلی پر ناراض آبادکاروں کے لئے پانچ سو پانچ گھروں کی تعمیر کی اجازت دی تھی، جسے کادیما پارٹی کے کہنے پر عملی جامہ نہیں پہنایا گیا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین