فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج نے ٹارگٹ بنا کر کیے گئے ایک قاتلانہ فضائی حملے کے نتیجے میں اسلامی جہاد کے ایک سینیئر کمانڈر 32 سالہ محمد سلامہ العجلہ جام شہادت نوش کرگئے ہیں۔
خیال رہے نومبر2012ء میں فلسطینی مزاحمتی تنظیموں اور اسرائیل کے درمیان ہوئے فائر بندی کے معاہدے کے بعد شہداء کی تعداد پندرہ ہوگئی ہے۔ سیز فائر سمجھوتے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سیکڑوں فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ جارحیت کے دوران فلسطینی ماہی گیروں کوسب سے زیادہ نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ حملوں میں کم سے کم پچاس ماہی گیر زخمی اور ان کی دسیوں کشتیاں دھماکوں سے تباہ کردی گئیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کے عسکری ونگ "القدس بریگیڈ” نے بدھ کے روز اپنے کمانڈر سلامہ العجلہ کی قاتلانہ حملے میں شہادت کی تصدیق کی ہے۔ بیان میں بتایا گیا کہ اسرائیلی فوج کے جنگی جہازوں کی بمباری کے ساتھ ساتھ بری فوج نے بھاری توپخانے سے بھی گولہ باری، جس کے نتیجے میں مشرقی غزہ میں اپنے گھرپر موجود کمانڈر سلامہ اس وقت شہید ہوگئے جب ایک گولہ ان کے مکان پر آگرا۔
ادھر غزہ آبزرویٹری کی رپورٹ کے مطابق "ناح العوز” کے مقام پر متمرکز صہیونی فوج نے مشرقی غزہ پر بمباری کی جس کےنتیجے میں ایک گولہ مجاہدین کے ایک گروپ کے قریب گرا۔ گولہ پھٹنے سے القدس بریگیڈ کے کمانڈر سلامہ العجلہ موقع پر ہی شہید ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ شید محمد سلامہ العجلہ کی میت غزہ کے الشفاء اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ گولے کے شیل لگنے سے شہید کے جسم میں گہرے زخم آئے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین