اسرائیلی جریدے کے مطابق بیت المقدس میں فلسطینیوں کے پرتشدد احتجاج کے جواب میں اسرائیلی فوج آنسوگیس کی اندھا دھند شیلنگ کرتی ہے۔ بیت المقدس میں شعفاط کالونی اور شعفاط پناہ گزین کیمپ اس شیلنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ حتیٰ کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے پھینکے گئے اشک آور شیل اسکولوں کے کمراہ ہائے جماعت میں جا کر گرتے ہیں جس کے نتیجے میں اسکولوں کی چاردیواری میں موجود طلباء اور طالبات بھی متاثر ہوتے ہیں۔
اخبار نے شعفاط کے ایک اسکول میں زیرتعلیم دو بچوں کی والدہ کا بیان نقل کیا ہے جس کا کہنا ہے کہ وہ روزانہ بچوں کو اسکول پڑھنے کے لیے بھیجتی ہے لیکن وہ کچھ ہی دیر بعد اس حال میں واپس آجاتے ہیں کہ آنسوگیس کی شیلنگ سےان کا برا حال ہوا ہوتا ہے۔ جس طرح گھر میں تعلیم کا کوئی انتظام نہیں۔ اب اسی طرح اسکول میں بھی بچوں کا وقت ضائع ہو رہا ہے۔
فلسطینی خاتون کا کہنا تھا کہ آنسوگیس کی شیلنگ سے نہ صرف بچوں کی تعلیم میں مشکلات پیش آ رہی ہیں بلکہ مسلسل اشک آور گیس کی شیلنگ بچوں کی زندگی کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔ اس نے بتایا کہ اس کا ایک گیارہ سال بیٹا چند روز قبل آنسوگیس کی شیلنگ سے اس قدر متاثر ہوا کہ گھنٹوں اس کو ہوش تک نہیں آیا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین