فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز ھداریم عقوبت خانے میں پابند سلاسل فلسطینی رہنما مروان البرغوثی اور ان کے ساتھ مجد احمد البرغوثی کے کمروں پر اسرائیلی جیلروں اور انٹیلی جنس اداروں کے اہلکاروں نے دھاوا بول دیا۔ ان کے کپڑے، استعمال کی دیگر چیزیں اور کتب اٹھا کر باہر پھینک دیں۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ مروان البرغوثی کے جیل میں کمرے پر اسرائیلی حکام کا چھاپہ کوئی نئی بات نہیں بلکہ ایسا پچھلے کئی ماہ سے جاری و ساری ہے۔
ادھر فلسطین میں اسیران کی رہائی کے لیے سرگرم عوامی مہم کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں مروان البرغوثی اور ان کے ساتھ مجد احمد البرغوثی کے کمروں پر دھاوا بولے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے صہیونی غنڈہ گردی کو عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مروان البرغوثی اور ان کے ساتھیوں کو جیل میں بار بار ہراساں کرنے سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ صہیونی دشمن قید میں ڈالے گئے فلسطینی رہنماؤں سے بھی خوف زدہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مروان البرغوثی فلسطینی قوم کے بنیاد حقوق اور اصولوں کے ترجمان ہیں۔ ان کے خلاف اسرائیلی حکام کی غنڈہ گردی اسیر رہنماؤں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے اور ان کی عوامی مقبولیت کم کرنے کی گھناؤنی کوشش ہے۔ اسرائیلی حکام کے ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے مروان البرغوثی کو فلسطینیوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے سے روکا نہیں جا سکتا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس اہلکاروں نے 4 مئی کو ھداریم جیل کے وارڈ نمبر تین میں مروان البرغوثی اور ان کے ساتھی کے کمروں پر دھاوا بولا اورانہیں زدو کوب کیا۔
مروان البرغوثی فلسطین کی حکمراں جماعت کے مرکزی رہنما اور جماعت کی سینٹرل کونسل کے رکن ہیں۔ انہیں صہیونی فوج نے سنہ 2002ء کو رام اللہ میں ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا۔ اسرائیلی عدالت نے فلسطینی مجاھدین کی حمایت کی پاداش میں پانچ مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔