اسرائیلی مجسٹریٹ عدالت نے ایک خفیہ یونٹ کے تشدد کے شکار فلسطینی نوجوان اشرف المصری کی مدت اسیری میں اس کی خراب صحت کے باوجود توسیع کر دی۔
اسیر اشرف کے بھائی احمد المصری نے بتایا کہ قابض حکام نے میرے بھائی پر عسوایہ کے علاقے میں پولیس پارٹی پر پتھراؤ کا الزام لگا کر انہیں گرفتار کیا۔ عدالت میں خفیہ اسرائیلی یونٹ کے اہلکار کی شہادت پولیس الزام کی نفی کرتی ہے لیکن اس کے باوجود میرے بھائی کو رہا نہیں کیا گیا۔اشرف المصری کو گرفتاری کے وقت انڈر کور اسرائیلی یونٹ کے اہلکاروں نے زد وکوب کیا۔
جس سے اس کی کھوپڑی پر شدید ضربات لگیں اور اس کا اثر دائیں آنکھ تک جا پہنچا ہے۔ اسے شدید زخمی حالت میں ہسپتال سے نکلوا کر جج کے سامنے پیش کیا گیا۔درایں اثناء اسرائیلی فورس نے گزشتہ روز تین فلسطینی نوجوانوں کو عسوایہ کے ایک ریستوران پر حملہ کر کے گرفتار کر لیا۔ نیز عسوایہ قصبے کے شہری خلیل علی محمود کے گھر پر قابض فوج نے چھاپہ مارا اور پورے گھر کی مکمل تلاشی لی۔