فلسطین میں انسانی حقوق کے گروپوں کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے اردن میں علاج کے لیے جانے والے دو زخمی فلسطینی لڑکوں کو وطن واپسی پر حراست میں لے لیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سترہ سالہ آدم عبدالرؤف جوھر اور 19 سالہ جوھر ناصر الدین حلبیہ کو گذشتہ روز اردن سے واپسی پر مغربی کنارے میں الکرامہ راہداری پر حراست میں لیا گیا۔ دونوں کا تعلق مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی علاقے ابو دیس سے ہے۔ انہیں چند مہینے قبل صہیونی فوجیوں نے ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران گولیاں مار کر زخمی کردیا تھا۔ جس کے بعد انہیں علاج کے لیے اردن لے جایا گیا تھا۔
انسانی حقوق کی تنظیم "مرکز برائے دفاع انسانی حقوق” کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ دونوں فلسطینی لڑکوں کو رواں سال کے شروع میں صہیونی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک احتجاجی ریلی کے دوران فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا۔
گذشتہ روز دونوں فلسطینی لڑکے علاج کی تکمیل کے بعد مغربی کنارے پہنچے جہاں انہیں اسرائیلی فوج کے انٹیلی جنس حکام نے حراست میں لے لیا۔ بعد ازاں انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ بچوں کے والدین سخت پریشان ہیں اور انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپنے اسیر بیٹوں کی رہائی میں مدد کا مطالبہ کیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین