اذناء کے ناظم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نظام گزشتہ کئی سالوں یہاں پر موجود ہے۔ انہوں نے قصبے کے رہائشیوں کی مشکلات کا ذکر کیا جو کہ اسرائیل کی غاصبانہ پالیسی اور دیوار فاصل کی وجہ سے ان کی راہ میں حائل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ نوٹیفیکیشن علاقے میں فلسطینی مکانوں، املاک اور پانی کے کنووں کو مسمار کرنے کی پالیسی کا حصہ ہیں۔
دریں اثناء اسرائیلی حکام نے الخلیل کے قصبے یطہ میں فلسطینی زرعی زمینوں اور رہائشی زمینوں پر یہودی بستیوں کو ملانے والی ایک روڈ کو بنانے کا خیال ظاہر کیا ہے۔
اس اسرائیلی منصوبے کی وجہ سے ہزاروں دونم زمین اسرائیلی قبضے میں چلی جائے گی۔ دیوار فاصل اور یہودی آبادکاری کے خلاف قائم عوامی کمیٹی نے اسرائیلی پالیسی کی مذمت کی ہے اور بین الاقوامی پارٹیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض حکام پر دبائو ڈالیں تاکہ یہ تمام خلاف ورزیاں ختم ہوجائیں۔