فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انسانی حقوق کے مندوب ریاض الاشقر کا کہنا ہے کہ دو فلسطینی خواتین Â بیت المقدس کی صباح محمد فرعون اور الخلیل کے نواحی علاقے نوبا کی احسان حسن دبابسہ بدستور انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل ہیں۔
اسیرہ فرعون 19 جون 2016ء سے مسلسل پابند سلاسل ہیں۔ چار بچوں کی ماں فلسطینی خاتون کو صہیونی فوج نے نہایت وحشیانہ طریقے سے حراست میں لیا اور گرفتاری کے بعد بغیر کسی الزام کے اسے چار ماہ انتظامی قید کے تحت جیل میں ڈال دیا۔ اس کے بعد اسے مسلسل دو بار چار چار ماہ انتظامی حراست کی تجدید کی گئی ہے۔
انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت پابند سلاسل دوسری فلسطینی خاتون دبابسہ کو 27 فروری 2017ء کو حراست میں لیا گیا۔ اسے اس وقت عصیون جیل میں قید رکھا گیا ہے جہاں اسے چھ ماہ کے لیے انتظامی حراست کی قید کی سزا کا سامنا ہے۔ دبابسہ اس سے قبل سنہ 2014ء میں حراست میں لی گئی تھیں۔ 20 ماہ تک انتظامی حراست میں رکھنے کےبعد رہا کیا گیا مگر چند ہی ماہ کے بعد اسے دوبارہ حراست میں لے لیا گیا۔