اسرائیلی میڈیا میں آنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ایک سال کے دوران اسرائیل کی طرف سے فلسطینی اتھارٹی کی خصوصی درآمدات میں پانچ اعشاریہ سات فی صد اضافہ ہوا ہے۔
گذشتہ برس اسرائیل کی طرف سے فلسینی اتھارٹی کی درآمدات میں 4.3 فی صد ریکارڈ کی گئی تھیں۔
فلسطینی مرکز برائے شماریات کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مارچ میں فلسطینی اتھارٹی کی درآمدات گذشتہ ایک سال کی نسبت چار فی صد اضافہ ہوا ہے۔ مجموعی طورپر فلسطینی اتھارٹی کی درآمدات میں 88 اعشاریہ چار فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ مارچ میں فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیلی حکومت سے اور صہیونی کمپنیوں سے سب سے زیادہ اشیاء کی خریدو فروخت کی، جو کہ مجموعی طورپر 5.7 فی صد تک جا پہنچی جبکہ اسرائیل کی دیگر ممالک کے لیے برآمدات کی شرح 69 اعشاریہ دو فی صد رہی ہے۔ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان لین دین میں اضافے پر ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دونوں فریقین کے درمیان تعلقات کی بہتری کا اعشارہ ہیں۔ حالانکہ فلسطینی اتھارٹی بظاہر گذشتہ ایک سال سے اسرائیل کے ساتھ راست مذاکرات تک کیے ہوئے ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین