الخلیل – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں صہیونی ریاست نے جہاں جگہ جگہ یہودی بستیاں اور دیوار فاصل تعمیر کرکے فلسطینی آبادی پر عرصہ حیات تنگ کررکھا ہے وہیں کئی فلسطینی آبادیوں کو ملانے والی شاہرائیں بند کر رکھی ہیں جس کے نتیجے میں فلسطینی آبادی کو شدید سفری دشواریوں کا سامنا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انہی بند شاہراؤں میں الخلیل شہر کی ایک شاہراہ ’سدہ قلقس‘ بھی ہے جو گذشتہ 17 سال سے بند ہے۔ فلسطینیوں کے لیے اس سڑک پر چلنا دو عشروں سے ممنوع ہے اور فلسطینی شہری گذشتہ سترہ سال سے اس سڑک کے کھولے جانے کے لیے احتجاج کررہے ہیں۔کل جمعہ کو بھی فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے الخلیل شہر میں فلسطینیوں نے سدہ قلقس کی کھولے جانے کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاجی مظاہرے میں سیکڑوں فلسطینیوں نے شرکت کی۔ انہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر سڑک کی بندش کو غیرانسانی اور ظالمانہ قرار دیا گیا تھا۔ اس موقع پر فلسطینی مظاہرین نے کہا کہ صہیونی ریاست کی طرف سے سڑکوں کی بندش فلسطینی آبادی پر عرصہ حیات تنگ کرنے کی سازشوں کا تسلسل ہے۔
انہوں نےعالمی برادری پر زور دیا کہ وہ غرب اردن کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں بند کی گئی تمام شاہراؤں کو فوری طور پر کھلوانے کے لیے صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالے۔