جنین – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین کے یعبد قصبے کے رہائشی الشیخ عدنان حمارشہ کو اسرائیلی جیل میں14 ماہ قید کے بعد رہا کردیا گیا۔ 50 سالہ حمارشتہ کی رہائی گذشتہ شام عمل میں لائی گئی تھی۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق الشیخ حمارشہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہنما ہیں۔ وہ چودہ ماہ تک اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت پابند سلاسل رہے۔ انہیں گذشتہ روز جنین شہر کے شمال میں قائم الجلمہ چوکی سے رہا کیا گیا ہے۔ ان کی رہائی کے موقع پر حماس کے مقامی رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے انہیں ایک جلوس کی شکل میں ان کی رہائش گاہ تک پہنچایا۔الشیخ حمارشہ ماضی میں بھی متعدد بار صہیونی ریاست کی جیلوں میں قید رہ چکے ہیں۔ ان کی اسیری کا بیشتر عرصہ انتظامی حراست پر مشتمل ہے جس میں بغیر مقدمہ چلائے کسی بھی شہری کو غیرمعینہ مدد تک پابند سلاسل رکھا جاسکتا ہے۔
صہیونی فوج نے الشیخ حمارشہ کی اہلیہ کو بھی کچھ عرصہ قبل اردن سے واپسی پرحراست میں لے لیا تھا۔ حراست میں لینے کے بعد وہ دماغی عارضے کا شکار ہوگئی تھیں اور ابھی تک اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔