کراچی – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) ایران کے دارلحکومت تہران میں منعقدہ ’’عالمی فلسطین کانفرنس‘‘ بعنوان ’’حمایت انتفاضہ فلسطین ‘‘ میں شرکت کے بعد کانفرنس کے اختتام پر پاکستانی وفد وطن واپس پہنچ گیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق تہران میں انتفاضہ فلسطین کی حمایت میں منعقدہونے والی چھٹی بین الاقوامی فلسطین کانفرنس میں پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت پاکستان مسلم لیگ نواز سے تعلق رکھنے والے رکن قو می اسمبلی اویس خان لغاری جبکہ ان کی نیابت متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر محفوظ یار خان ایڈوکیٹ کر رہے تھے، جبکہ وفد میں سابق اراکین قومی اسمبلی مظفر احمد ہاشمی، صاحبزادہ ابو الخیر ذبیر، محمد حسین محنتی،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی،معروف مذہبی اسکالر پیر شفاعت رسول، علامہ امین شہیدی، ڈاکٹر راغب نعیمی ،ضیاء اللہ شاہ بخاری، سابق مشیر نصر بیگ مرزا، تحریک جوانان پاکستان کے چیئر مین عبد اللہ گل، معروف صحافی سید زین العابدین اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ابو مریم سمیت دیگر شریک تھے۔واضح رہے کہ تہران میں فلسطینی انتفاضہ کی حمایت میں منعقدہ عالمی حمایت فلسطین کانفرنس میں 80 ممالک کے سرکاری و نیم سرکاری وفود شریک تھے جن میں اسپیکر پارلیمنٹ، ڈپٹی اسپیکرسمیت وزرائے خارجہ اور دیگر اہم شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی شخصیات شریک تھیں ۔
تہران میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی حمایت فلسطین کانفرنس کے اختتام پر پاکستانی وفدکے ڈپٹی لیڈر رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر محفوظ یار خان نے اپنے ایک بیان میں تہران میں فلسطین کی حمایت میں ہونے والی کانفرنس کو مظلوم فلسطینیوں اور قبلہ اوّل کی آزادی کی راہ میں اہم سنگ میل قرار دیا ہے ، اور کہا ہے کہ اگر پوری امت مسلمہ اسی طرح متحد ہو کر فلسطین کے لئے جد وجہد کرے تووہ وقت دور نہیں جب قبلہ اوّل صیہونیوں کے شکنجہ سے آزاد ہو گا اور اسی طرح دنیا کے دیگر مسائل بالخصوص مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور ملک میں جاری دہشت گردی کے ناسور سے بھی چھٹکارا پایا جا سکتا ہے، انہوں نے تہران میں عالمی حمایت فلسطین کانفرنس کے انعقاد پر اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور اعلی قیادت کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور فلسطین کی آزاد ی کے لئے پاکستان میں جاری اپنی کوششوں کو اجری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔