فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق تحریک النہضہ کے سربراہ الشیخ راشد الغنوشی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ سے وابستہ سابق فلائیٹ انجینیر محمد الزواری کی اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے ہاتھوں شہادت پر گہرا دکھ ہے۔ ہم تیونسی حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ صہیونی ریاست کے جرائم کے خلاف عالمی قوانین کے تحت بین الاقوامی اداروں میں موثر اقدامات کرے اور اسرائیل کو کٹہرے میں لائے۔
ان کا کہنا تھا کہ الزواری کی قاتلانہ حملے میں شہادت ناقابل معافی جرم ہے اور اس جرم میں ملوث کسی بھی دہشت گرد ایجنٹ کو معاف نہیں کیا جاسکتا۔
خیال رہے کہ تیونس کے ایک سابق فلائیٹ انجینیر محمد الزواری کو 15 دسمبر کو تیونس کے شہر الصفاقس میں نامعلوم افراد نے ان کی رہائش گاہ کے باہر گاڑی میں بیٹھتے ہوئے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ اس واقعے کے بعد حماس نے دعویٰ کیا تھا کہ شہید الصفاقس جماعت کے عسکری ونگ عزالدین القسام شہید بریگیڈ کا اہم رکن اور جماعت کا ابابیل ڈورن طیاروں کا خالق ہے۔ اسے صہیونی ریاست کے بدنام زمانہ خفیہ ادارے’موساد‘ کے ایجنٹوں نے شہید کیا ہے۔
الزواری کے تیار کردہ ڈرون طیارے حماس نے سنہ 2014ء کی جنگ میں صہیونی ریاست کے خلاف جاسوسی کے مقاصد کے لیے استعمال کیے تھے اور یہ طیارے غزہ سے بیت المقدس تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ بعد ازاں ڈرون طیاروں کو مزید اپ گریڈ بھی کیا گیا تھا جس کے بعد ان کی صلاحیت اور استعداد کار میں مزید اضافہ ہوگیا تھا۔
اسرائیل نے ابھی تک سرکاری سطح پرالزواری کی شہادت کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے بالواسطہ طور پر الزواری کے قتل کا جرم تسلیم کیا ہے۔
انجینیر الزواری کی شہادت کے بعد تیونس کے شہر صفاقس کا گورنر اور متعدد سیکیورٹی حکام برطرف کردیے گئے ہیں۔