بغداد – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) عراق کے اہل سنت کے مرکز استفتا نے خبر دار کیا ہے کہ امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کیا جانا مسلمانوں کے خلاف اعلان جنگ سمجھا جائےگا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عراق کے اہل سنت کے فتوؤں کے مرکز کے ترجمان شیخ عامرالبیاتی نے امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کئے جانے کے تعلق نئے امریکی صدر کے منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام مسلمانوں کے خلاف اعلان جنگ اور بیت المقدس کو صیہونی حکومت کا دارالحکومت تسلیم کرانے کی گھناؤنی سازش ہے۔ عراق کے اہل سنت کے فتوؤں کے مرکز کے ترجمان نے فارس نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے نومنتخب صدر کا یہ فیصلہ انتہائی خودسرانہ اوراشتعال انگیزی پر مبنی ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کی جانی چاہئے۔انہوں نے ان ملکوں کے خلاف جو اپنے سفارتخانے تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں عرب لیگ کے فوری اور ٹھوس اقدام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عرب رہنماؤں کو چاہئے کہ وہ ایسے ملکوں کا بائیکاٹ کردیں۔ یاد رہے کہ صیہونی حکومت کے اخبار ہاآرتض نے اپنے تازہ ترین شمارے میں لکھا ہے کہ نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ اپنا عہدہ سنبھالنے کے اگلے ہی دن یعنی اکیس جنوری کو امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا باضابطہ اعلان کردیں گے۔