مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غیرملکی خبر رساں اداروں کی جانب سے جو اطلاعات ملی ہیں ان میں بتایا گیا ہے کہ”ماریان” میں تیونس کے سابق صدر ڈاکٹر منصف المرزوقی، ڈاکٹر باسل عطاس اور کئی دوسرے غیرملکی رضاکار موجودتھے جنہیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔ ڈاکٹر المرزوقی تاحال یرغمال ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق "ماریان” میں 16 امدادی کارکن سوار ہیں۔ ان میں دو اسرائیلی شہریت رکھتے ہیں جب کہ باقی سب غیرملکی ہیں۔
خیال رہے کہ "ماریان” امدادی جہاز غزہ کی پٹی کی طرف امدادی سامان لے کرآنے والے”فریڈم فلوٹیلا 3 ” قافلے میں شامل ہے جسے گذشتہ روز صہیونی بحریہ نے غزہ کی جانب بڑھنے سے روکتے ہوئے جہاز کو اسدود بندرگاہ منتقل کردیا تھا۔
ذرائع کے مطابق جہاز میں سوار تمام افراد کو پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے جوان سے پوچھ تاچھ کررہی ہے۔
درایں اثناء اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سیاسی اور سفارتی سطح پر غیرملکی بحری جہازوں کو غزہ کا بحری محاصرہ توڑنے سے روکنے کی پوری کوشش کی گئی مگر اس کے باوجود "ماریان” جہاز نے غزہ کی طرف بڑھنے کی کوشش کی تھی جس پر فوج کو اپنا فرض ادا کرتے ہوئے جہاز کو روکنا پڑا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین