عبرانی اخبار”معاریف” نے بتایا ہے کہ "امریکا نے جلد ہی اسرائیلی فضائیہ کو "ایف پینتیس” جنگی طیاروں سے لیس کرنے کے لیے فوج کو ان کی تربیت دینا شروع کردیا ہے۔ اس سلسلے میں جلد ہی اسرائیلی فضائیہ میں نیا فلائیٹ اسکواڈرن تیار ہوجائے گا جو ان طیاروں کے استعمال کرسکے گا۔
اخباری رپورٹ کے مطابق امریکی ماہرین "ایف 35 ” جنگی طیاروں کو اڑانے کی تربیت کا سلسلہ کئی ماہ سے دیتے آرہے ہیں۔ تربیتی عمل "نفاطیم” نامی ایک فوجی اڈے پر جاری ہے اور اسی اڈے کو ان ہوائی جہازوں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیل کے وزیردفاع ایشٹن کارٹرنے اسرائیل کا دورہ کیاتھا۔ اپنے دورے کے دوران انہوں نے اسرائیل کی تمام دفاعی ضروریات پوری کرنے میں صہیونی ریاست کی بھرپور مدد کی یقین دہانی کرائی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو جلد ہی "ایف 35 ” طیارے فراہم کردیے جائیں گے۔ امریکا کے جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس یہ طیارے حاصل کرنے والا اسرائیل مشرق وسطیٰ کا پہلا ملک بن جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ "ایف 35 ” نامی جنگی طیارے اس وقت دنیا کے جدید ترین لڑاکا طیارے ہیں جو نہ صرف انتہائی بلندی سے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں بلکہ یہ خود کو راڈار سے چھپا سکتے ہیں۔ راڈار سے بچ کر نکل جانا ان طیاروں کی اہم ترین کامیابی ہے۔ یہ طیارے پینتیس ہزار فٹ کی بلندی سے بمباری کرکے ہدف کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین