(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) رپورٹ کے مطابق صیہونی حکام نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ ایک پیچیدہ خفیہ کارروائی کے ذریعے انیس یہودیوں کو یمن سے مقبوضہ فلسطین منتقل کیا گیا ہے۔ جوئش ایجنسی نے ایک بیان جاری کر کے اس خبر کے ساتھ ہی یہ بھی اعلان کیا ہے کہ ابھی پچاس یہودی یمن میں باقی ہیں۔ جوئش ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق خفیہ آپریشن میں جن انیس یہودیوں کو یمن سے مقبوضہ فلسطین لایا گیا ہے ان میں سے چودہ افراد کو شہر دارالریضہ اور پانچ افراد کو صنعا سے مقبوضہ فلسطین منتقل کیا گیا ہے۔ اس بیان کے مطابق اس کارروائی میں یمن سے مقبوضہ فلسطین منتقل کئے جانے والوں میں ایک یہودی مذہبی پیشوا بھی شامل ہے جو اپنے ساتھ پانچ سو سے چھے سو سال پرانا توریت کا ایک قلمی نسخہ بھی لایا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمن سے یہودیوں کی اسرائیل منتقلی کا عمل نہایت راز داری میں انجام دیا گیا۔رپورٹ کے مطابق یمن سے یہودیوں کی اسرائیل منتقلی کے لیے یہودی عالمی ایجنسی ایک سال سے انتظامات کررہی تھی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ یمن سے اسرائیل نہ صرف یہودی آئے ہیں بلکہ وہ اپنے ساتھ آتے ہوئے نہایت بیش قیمت نوادرات اور تاریخی مخطوطے بھی لائے ہیں۔
بن گورین ہوائی اڈے پر جہاز سے اترنے کے بعد یہودی ایجنسی کے چیئرمین شارنسکی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ قیام اسرائیل کے بعد یمن سے 51 ہزار یہودیوں کو اسرائیل منتقل کیا جا چکا ہے۔