قاہرہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) مصرکی جانب سے سلامتی کونسل میں فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کےخلاف قرارداد پیش کرنے سے دست برداری کے بعد چار دوسرے ممالک نے فلسطین میں یہودی آباد کاری کے خلاف قرارداد پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کے ایک سفارتی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ نیوزی لینڈ، وینز ویلا، ملائیشیا اور سینگال نے مصر کوخبردار کیا ہے کہ قاہرہ کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کے خلاف پیش کی گئی قرارداد سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔ان چاروں ممالک نے مصر سے کہا ہے کہ وہ سلامتی کونسل میں اسرئیلی توسیع پسندی کے خلاف قرارداد پیش کرے ورنہ وہ قرارداد کو اپنی جانب سے پیش کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
ایک سرکاری دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اگر قاہرہ نے 23 دسمبر کو پیش کی جانے والی مجوزہ قرارداد پر مزید پیش رفت نہ کی اور وقت مقررہ گذر جانے کے بعد انہیں جلد ازجلد دوباری قرارداد رائے شماری کے لیے پیش کرنے کا بھرپور حق حاصل ہوگا۔
یاداشت میں کہا گیا ہے کہ مصر کی طرف سے قرارداد پیش کرنے سے دست برداری کے بعد فلسطینی عوام کو سخت مایوسی ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ مصری حکومت نےسلامتی کونسل میں فلسطین میں یہودی آباد کاری کے خلاف مذمتی قرارداد پر رائے شماری مؤخر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا میں باراک اوباما کی انتظامیہ نے قرارداد کو ویٹو نہ کرنے کا عندیہ دیا ہے تاہم نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قرارداد پر اثر انداز ہونے کے بعد مصر کو قرارداد پیش کرنے سے روک دیا ہے۔