(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بین کی مون نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن عمل مکمل طور پر منجمد ہونے کی وجہ سے انتہائی شرمندہ ہیں۔
عالمی تنظیم کے سربراہ نے لندن میں ایک خارجی امور کے تھنک ٹینک کی جانب سے منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "مجھے امن عمل میں پیش رفت نہ ہونے پر احساس ندامت اور شرمندگی ہوتی ہے۔”ان کا مزید کہنا تھا "بنیادی طور پر اس تنازعہ کو ختم کرنے کی ذمہ داری اسرائیل اور فلسطین کی قیادت پر عائد ہوتی ہے۔ میں کسی مخصوص ملک یا مخصوص پالیسی کے تحت کام نہیں کررہا ہوں بلکہ میری تمام کوششیں خطے کے عوام کے لئے ہیں۔”
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن عمل اپریل 2014ء میں امریکی امن مشن کے ناکام ہونے کے بعد سے ڈیڈلاک کا شکار ہے۔ اقوام متحدہ کے سفیروں کا کہنا ہے کہ بین کی مون کو امید ہے کہ وہ رواں سال کے آخر میں اپنا عہدہ چھوڑنے سے قبل ایک بار پھر ان مذاکرات کی گاڑی کو چلا سکیں۔
مگر پچھلے ہی مہینے کے دوران بین کی مون کی جانب سے اسرئیلی تسلط کے خلاف فلسطینی مزاحمت کو قابل فہم قرار دینے پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن#نیتن یاہو نے ان پر الزام لگایا تھا کہ وہ دہشت گردی کی حمایت کررہے ہیں۔