مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے وزیر مواصلات ایوب القرا نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات کی حکومت نے باضابطہ طور پر دورے کی دعوت دی ہے۔ وہ آئندہ اکتوبر میں امارات کا دورہ کریں گے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے عبرانی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب کسی خلیجی عرب ملک نے انہیں اپنے ہاں کسی تقسیم میں دورے کی سرکاری سطح پر دعوت دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انہیں امارات کی طرف سے دورے کی دعوت اسرائیل اور خلیجی ملکوں کے درمیان تعلقات کی ڈرامائی انداز میں تبدیلی کا عکاس ہے۔
القراء کا کہنا ہے کہ عرب ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کے خواہاں ہیں۔ متحدہ عرب امارات کی طرف سے انہیں دورے کی دعوت دے کر کھلے پن کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔
اسرائیلی وزیر نے مزید کہا کہ بعض خلیجی ممالک جلد یا بدیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کریں گے۔ خلیجی ممالک اور تل ابیب کے درمیان بعض شعبوں میں تعاون پہلے سے موجود ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں خلیجی ریاست بحرین نے شام میں ایرانی تنصیبات پر اسرائیلی فوج کے حملوں کا خیر مقدم کیا تھا۔ بحرینی وزیرخارجہ خالد بن احمد بن محمد آل خلیفہ نے ایک بیان میں کہا تھا اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور اس نے شام میں جو کارروائی کی ہے وہ اسرائیل کے دفاع کے لیے ضروری ہے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں میں امریکی سفارتخانے کے افتتاح کے موقع پر غزہ میں ہونے والے مظاہروں کے دوران کم از کم 43 فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔
شہید ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں جبکہ حکام کے مطابق ان مظاہروں میں 2300 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔