(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) سعودی لیکس کے نام سے مشہور ٹویٹر صارف’’مجتہد‘‘نے نیا انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سابق سعودی جنرل انور العشقی کا اسرائیل کا حالیہ دورہ شاہی دیوان کے حکم پر ہوا ہے جس کے پیچھے سعودی ولی ولی عہد اور وزیردفاع شہزادہ محمد بن سلمان کا ہاتھ ہے،مجتہد کے مطابق اس دورے کی وجہ یہ تھی کہ بن سلمان اسرائیل کی سپورٹ چاہتے ہیں کہ وہ امریکہ کو اس بات پر قائل کرے کہ وہ محمد بن سلمان کو موجودہ ولی عہد محمد بن نائف پر ترجیح دیں اور سعودی عرب میں بادشاہت کی گدی بن نائف کی بجائے بن سلمان کو دلائے ،مجتہد کے مطابق اس سارے معاملے میں قابل غور یہ ہے کہ محمد بن نائف کے تعلقات اسرائیل کے ساتھ محمد بن سلمان کے تعلقات سے بھی زیادہ مضبوط ،خطرناک اور گہرے ہیں،کیونکہ بن نائف کے تعلقات باہمی سیکورٹی تعاون کے حوالے سے ہیں اور خفیہ بھی ہیں،جبکہ بن سلمان کھلم کھلا تعلقات استوار کرنا چاہتے ہیں ،اس حوالے سے مجتہد کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل چالاکی دکھاتے ہوئے دونوں حضرات کے ساتھ تعلقات قائم کیے ہوئے ہے اور دونوں کو بے وقوف بنایا ہوا ہے۔
امریکہ کے 1 ارب ڈالر کے میزائل اور ڈرون بھی انصار اللہ کو فلسطینیوں کی حمایت سے روکنے میں ناکام
(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بحیرہ احمر میں انصاراللہ کے حملوں میں امریکہ اور اس کے اتحادی...
Read more