(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی کابینہ میں شامل نائب وزیر اور ’’جیوش ہوم‘‘ نامی سیاسی جماعت کے رہ نما نے یہودی آباد کاروں پر زور دیا ہے کہ وہ یہودی کالونیوں میں بنائے گئے غیرقانونی مکانات کو اس وقت تک خالی نہ کریں جب تک کہ سیاسی لیڈرشپ اس کی منظوری یا اجازت نہ دے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے عبرانی زبان میں شائع ہونےوالے اخبار ’’ہارٹز‘‘ نے اپنی رپورٹ میں نائب وزیر ایلی بن دھان کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی شہروں میں بنائی گئی کوئی بھی یہودی کالونی یا ان کالونیوں میں غیرقانونی طور پر تعمیر کیے گئے مکانات خالی کرنے کے لیے پہلی سیاسی لیڈرشپ کی منظوری لی جائے۔بن دھان نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صہیونی حکومت کے آپریشنل امور کے نگران جنرل یوآب مردخائے کو ہدایت کی کہ وہ یہودی کالونیوں اور غیرقانونی مکانات کو خالی کرانے کے حوالے سے نئی ہدایت پرعمل درآمد یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے بعد غیرقانونی مکان خالی کرنے یا یہودی کالونی خالی کرنے کا کوئی بھی قدم اس وقت تک نہ اٹھایا جائے جب تک اسرائیلی حکومت اور سیاسی لیڈرشپ کی طرف سے اس کی حمایت یا اجازت فراہم نہ کی جائے۔
خیال رہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیل کی کئی ایسی یہودی کالونیاں بھی موجود ہیں جنہیں عارضی اور ہنگامی طور پر بنایا گیا ہے اور انہیں ایک سے دوسرے مقام پر منتقل کرنے کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔ ان میں ’’ایچ کوڈیش‘‘ اور کریات اربع نامی یہودی کالونیاں بھی شامل ہیں جن کے بارے میں اسرائیلی عدالت کا فیصلہ آچکا ہے کہ انہیں ختم کیا جائے یا کسی اور جگہ منتقل کیا جائے۔