مقبوضہ بیت المقدس ۔۔۔ مرکزاطلاعات فلسطین
اسرائیلی اخبارات نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے فلسطینی شہریوں کی جانب سے سنگ باری
روکنے کے لیے ایک نئے مسودہ آئین کی منظوری کا فیصلہ کیا ہے جس کےتحت سنگ باری کے الزام میں گرفتار کیے گئے فلسطینی شہریوں اور ان کے اہل خانہ کو بھاری جرمانوں کی سزائیں دی جائیں گی۔عبرانی اخبار "یدیعوت احرونوت” نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی خاتون وزیرقانون "ایلیٹ شاکیڈ نے نیا مسودہ قانون تیار کیا ہے۔ اس قانون کا مقصد سنگ باری کرنے والے فلسطینیوں اور ان کے اہل خانہ کو بھاری جرمانے کرنا ہے۔
اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس قانون کا ہدف وہ فلسطینی اور ان کے خاندان ہیں جو اسرائیلی آباد کاروں، پولیس اور فوجیوں پر سنگ باری کرتے رہے ہیں۔
مسودہ قانون کی تیاری میں وزیر برائے سماجی بہبود حائیم کاٹز نے بھی معاونت کی۔ نئے مجوزہ قانون کے تحت یہودی آباد کاروں پر سنگ باری کرنے والے فلسطینی بچوں کے والدین کو ہزاروں شیکل جرمانے کیے جائیں گے۔
اسرائیلی خاتون وزیرقانون ایلیٹ چاکید کا کہنا ہے کہ عبرانی سال نو کے موقع پر فلسطینی لڑکوں کی طرف سے کی گئی سنگ باری سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ سنگ باری کا عمل جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ ہمیں اس رحجان کو سختی سے روکنا ہے۔ ریاستی امورمیں خلل اندازی کی روک تھام کرنا ہے۔ اس مقصد کے لیے ہمیں سخت ترین قوانین کا نفاذ یقینی بنانا ہے۔