نیویارک ۔۔۔ مرکزاطلاعات فلسطین
عالمی سلامتی کونسل نے بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی شہریوں پر
طاقت کے وحشیانہ استعمال اور مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور ساتھ ہی اسرائیل سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کے موجودہ ‘اسٹیٹس’ میں کسی قسم کی مداخلت نہ کرے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں اسرائیلی فورسز اور فلسطینی مظاہرین کےدرمیان پائی جانے والی کشیدگی باعث تشویش ہے۔ سلامتی کونسل فریقین سے ضبط وتحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیتی ہے اور ساتھ ہی اسرائیل سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ حرم قدسی کے موجودہ اسٹیٹس میں کسی قسم کی مداخلت اور چھیڑ چھاڑ نہ کرے۔
بیان میں سلامتی کونسل کے 15 رکن ملکوں نے مشترکہ طورپر کہا ہے کہ انہیں بیت المقدس میں پائی جانے والی کشیدگی پر گہری تشویش ہے۔ سلامتی کونسل دونوں فریقوں پرصبرو تحمل سے کام لینے اور مسجد اقصیٰ کی موجودہ آئینی حیثیت کو قولاً وعملاً برقرار رکھنے پر زور دیتی ہے۔
بیان میں اسرائیلی فوج سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کی پاسداری کو یقینی بنائے اور تمام فریقین کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اپنا اپنا کردار ادا کریں۔ نیز کشیدگی کو بڑھانے کے اقدامات سے سختی سے گریز کیا جائے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے بیت المقدس میں پچھلے ایک ہفتے سے پائی جانے والی کشیدگی کےبعد پہلی بار لگا لپٹا سا بیان سامنے آیا ہے۔ اس بیان میں بھی سلامتی کونسل نے کھل کر اسرائیلی فورسز کے فلسطینیوں پر تشدد اور مسجد اقصیٰ کی منظم بے حرمتی کی مذمت نہیں کی گئی اور حسب روایت فریقین سے صبر وتحمل پر زور دیا گیا ہے۔