(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) رپورٹ کے مطابق جنوبی سعودی عرب میں واقع خمیس مشیط میں ملک خالد ایئرپورٹ پر اسرائیل کے دو جاسوس طیارے اترے ہیں۔ یہ خـبر، ایسے وقت میں منظرعام پر آئی ہے کہ حال ہی میں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب اور علاقے کے بعض دیگر عرب ممالک، داعش اور ایران سے لاحق خطرات کے پیش نظر اسرائیل کو خطرے کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنے اتحادی کی حیثیت سے دیکھتے ہیں۔ اس سے قبل بعض سیاسی ذرائع نے بھی اعلان کیا تھا کہ عربوں اور اسرائیل کے امن منصوبے کی نئی شقوں کی تدوین کی غرض سے اعلی سعودی و صیہونی حکام میں کافی عرصے قبل سے رابط برقرار رہا ہے۔ نئے امن منصوبے کی بعض شقوں کو حذف کرکے صیہونی حکومت کی پیش نظر بعض نئی شقوں کو شامل کیا گیا ہے اور صیہونی مطالبات کے حامل اس منصوبے کی، صیہونی حکومت کی جانب سے منظوری کے بعد اسے فلسطینیوں پر مسلط کرنے کی ذمہ داری بھی سعودی عرب پر ہے۔ ان ذرائع کے مطابق بعض امریکی حکام، ریاض اور تل ابیب کے درمیان جاری رابطوں سے باخبر رہے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ اس منصوبے پر عمل درآمد کے لئے، جو اسرائیل کے ساتھ سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک کے، ماضی سے کہیں زیادہ تعلقات کی برقراری کا باعث بنے گا، علاقے کے حالات بالکل سازگار ہیں۔
غزہ پر اسرائیلی بربریت: 24 گھنٹوں میں مزید 28 فلسطینی شہید
(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) شہید ہونے والوں میں 7بچے اور5 خواتین شامل ہیں، صیہونی حملو ں ...
Read more