فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بئر سبع کی عدالت کی طرف سے جاری کردہ فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے بھاری مقدار میں تیراکی کا سامان حماس کو فروخت کیا تھا۔ اس سامان میں اسپورٹس کے کپڑے، تیراکی میں استعمال ہونے والا لباس اور دیگر آلات شامل ہیں۔
رپورٹ میں مذکورہ فلسطینی تاجر کی شناخت 41 سالہ عبدالرحمان نبیل ساق اللہ کے نام سے کی ہے۔ ساق اللہ اسپورٹس اور انجینیرنگ کے سامان کا کاروبار کرتا ہے جو غزہ کے باہر سے اسپورٹس کا سامان خرید کرغزہ میں فروخت کرتا رہا ہے۔
عبرانی اخبار’’اسرائیل ھیوم‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ فرد جرم کا سامنا کرنے والے فلسطینی عبدالرحمان نبیل ساق اللہ نے سنہ 2008ء اور 2012ء کے درمیان غزہ کی پٹی میں حماس کو تیراکی کے آلات، رات کی تاریکی میں دیکھنے کی صلاحیت کی حامل دوربینیں۔ پانی کے اندر دیکھنے کے آلات اٹلی کی ایک کمپنی سے خرید کر غزہ کی پٹی میں حماس کو اسمگل کئے تھے۔
فرد جرم میں سات مختلف نوعیت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ان میں سیکیورٹی امور میں تجاوز کرنا، غیرملکی ایجنٹوں سےرابطہ رکھنا، دشمن تنظیم کو جنگی آلات مہیا کرنا اور اسرائیلی ریاست اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دھوکہ دینا جیسے الزامات شامل ہیں۔