مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکومت دنوں مسلمان ملکوں کے درمیان بہتر ہوتے تعلقات کو اپنے تزویراتی مفادات بالخصوص مشرق وسطٰی میں اسرائیلی مفادات کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔
اسرائیل کے انٹیلی جنس وزیر یوفال شٹائنٹس نے 48 گھنٹوں میں ایک سے زاید مرتبہ ترکی۔ سعودی عرب قربت کے نتائج پر انتباہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے مسلمان ملکوں کی صفوں میں اتحاد سے اسرائیل کے مفادات خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔
عبرانی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے اسرائیلی انٹیلی جنس وزیر نے کہا کہ ترکی اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات بہتر ہونے ہونے سے خطے کے مسلمان اور عرب ممالک کو فائدہ پہنچے نہ پہنچے کم سے کم شدت پسند قوتوں کو ضرور فائدہ ہوگا اور یہی ہمارے لیے خطرے کا موجب ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے ترکی کے ساتھ قربت مشرق وسطیٰ میں ایران کے بڑھتے اثرونفوذ کا ایک رد عمل ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن خود بھی ایک انتہا پسند شخص ہے جو انتہا پسندی کو فروغ دینے کا موجب بن رہا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکا خطے میں اسرائیلی مفادات کے دفاع کے لیے تل ابیب کے ساتھ مل کر کام کرے گا اور ایسے حالات پیدا نہیں ہونے دے گا جس کے نتیجے میں اسرائیل یا امریکا کے خطے میں مفادات کو خطرہ لاحق ہوجائے۔ صہیونی انٹیلی جنس وزیر کا کہنا تھا کہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ کون ہمارے لیے خطرہ ہے اور کون نہیں ہے۔ خطے کے مسلمان اور عرب ممالک کے مابین قربت اسرائیل اور امریکا دونوں کے مفاد کے خلاف ہوگی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین