(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ صہیونی ریاست ایک طے شدہ حکمت عملی کے تحت بیت المقدس کو یہودیانے کی سازشوں کے ضمن میں شہر کے اہم تعلیمی اداروں میں صہیونی نصاب تعلیم مسلط کررہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بیت المقدس میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ صہیونی ریاست ایک طے شدہ حکمت عملی کے تحت بیت المقدس کے تمام اسکولوں میں بتدریج صہیونی ریاست کا وضع کردہ جعل سازی پرمبنی نصاب مسلط کرنے کے لیے کوشاں ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں اسرائیل کے وزیر تعلیم نے ایک نیا پلان تیار کیا ہے جس کے تحت بیت المقدس میں کسی بھی نئے قائم ہونے والے پبلک اسکول کے مالکان کو صہیونی ریاست کا وضع کردہ نصاب تعلیم پڑھانا لازمی ہوگا۔ اس شرط کو تسلیم کیے بغیر بیت المقدس میں کوئی اسکول نہیں کھولا جاسکے گا۔ اس کےعلاوہ بیت المقدس کے آٹھ اسکول کے لیے نئے احکامات جاری کیے گئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ وہ نصاب میں ابتدائی جماعتوں کے لیے صہیونی نصاب تعلیم کو لازمی قرار دیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی وزارت تعلیم کی جانب جاری کردہ پلان میں بتایا گیا ہے کہ بیت المقدس میں قائم وہ تمام تعلیمی ادارے جو اسرائیل کا نصاب تعلیم رائج کرنے کی پالیسی اپنائیں گے، حکومت انہیں مالی معاونت بھی مہیا کرے گی اور ان کی ہرسطح پر سپورٹ کی جائے گی۔
رپورٹ میں فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیت المقدس میں صہیونی نصاب تعلیم مسلط کئے جانے کی سازشوں کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کرےتاکہ بیت المقدس کے بچوں کے مستقبل کو تباہ ہونےسے بچایا جاسکے۔