مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سوئس حکومت کو اسرائیل کے ساتھ دفاعی ڈیل سے روکنے کے لیے مقامی، علاقائی اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں، ابلاغی ادارے اور عوامی حقوق کے لیے کام کرنے والی سماجی تنظیمیں بھی پیش پیش ہیں۔ اس کے علاوہ سوئٹرز لینڈ کے فیصلہ ساز حلقوں اور تھینک ٹینک کی جانب سے بھی حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کے ساتھ کسی قسم کی جوہری ڈیل سے باز رہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق عوام کی جانب سے بھی حکومتی نمائندوں اور انسانی حقوق کے اداروں کی طرف سے بھی حکومت کو خطوط ارسال کیے جا رہے ہیں۔ اخبارات میں ایسے مضامین شائع کیے جا رہے ہیں جن میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صہیونی ریاست سے ڈرون جنگی طیارے خریدنے کے فیصلے سے دستبردار ہوجائے۔
علاوہ ازیں سوشل میڈیا بالخصوص سماجی رابطے کی ویب سائیٹ "فیس بک” اور "ٹیوٹر” پر جاری بحث میں بھی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت اسرائیل سے ڈرون ٹیکنالوجی کی خریداری کا فیصلہ واپس لے۔
خیال رہے کہ سوئس میڈیا میں آنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے حال ہی میں اسرائیل سے اپنی فوج کے لیے ڈرون طیارے خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ڈیل پر پونے ارب ڈالر کی لاگت آئے گی۔ تاہم حکومت کی جانب سے باضابطہ طور پر ایسا کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین