رپورٹ کے مطابق یہ تجویز اسرائیل کے وزیر برائے توانائی ‘‘یوال اشٹائنٹز’’ نے مقبوضہ فلسطین کے جنوبی شہر بئر سبع میں ایک کلچر سینٹر میں تقریب سے خطاب کے دوران پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں حماس کی کھودی گئی سرنگوں کی نشاندہی اور انہیں تباہ کرنے کے لیے پانی چھوڑ دیا جانا چاہیے۔ اس سلسلے میں مصری فوج کی کارروائی ہمارے لیے رول ماڈل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حماس دھڑا دھڑ سرنگیں کھودے جا رہی ہے مگرہم اس پر صبر کا دامن پکڑے ہوئے ہیں۔ میں یہودی شہریوں پر زور دیتا ہوں کہ وہ پرسکون رہیں اور دانش اور حکمت سے فلسطینی سرنگوں اور فلسطینی عسکری گروپوں کا مقابلہ کریں۔
اشٹائنٹز کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس غزہ کی سرنگوں کے کئی حل موجود ہیں۔ ان میں آسان حل مصرکے صدر عبدالفتاح السیسی کا اختیار کردہ فارمولہ ہے جس کے تحت غزہ کی پٹی کی سرحد پر کھودی گئی سرنگوں کو پانی چھوڑ کر تباہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی سرنگوں کے معاملے پر تل ابیب اور قاہرہ کے درمیان مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ مصری فوج نے اسرائیل کے مطالبے پر غزہ کی سرحد پر سرنگیں مسمار کی تھیں۔ پانی چھوڑ کر سرنگیں مسمار کرنے کا طریقہ زیادہ مناسب اور کار گر ثابت ہوا۔