(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز انڈونیشیا کی خاتون وزیرخارجہ کو بیت المقدس سے مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں جانے سے روک دیا، جس پرفلسطینی اتھارٹی کی جانب سے سخت غم وغصے کا اظہار کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انڈونیشین وزیرخارجہ ’’ریتنو مارسودی‘‘ اتوار کو بیت المقدس پہنچی تھیں جہاں انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی دعوت پر رام اللہ پہنچنا تھا۔ وہ شمالی بیت المقدس سے رام اللہ کی جانب روانہ ہوئیں مگر اسرائیلی فوجیوں نے ان کا قافلہ روک لیا اور انہیں رام اللہ جانے سے منع کردیا گیا۔دوسری جانب فلسطینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں انڈونیشین وزیرخارجہ کو روکے جانے پرسخت احتجاج کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈونیشین وزیرخارجہ رام اللہ میں فلسطینی صدر محمود عباس اور اپنے فلسطینی ہم منصب ریاض المالکی سے ملاقات کے علاوہ رام اللہ میں انڈونیشیا کا اعزازی قونصل خانہ کھولنے کے لیے آ رہی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق انڈونیشین وزیرخارجہ کو رام اللہ آنے سے روکنے کے بعد فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی ان سے ملاقات کے لیے اردن روانہ ہوگئے اور عمان میں دونوں کی ملاقات ہوئی۔
خیال رہے کہ انڈونیشیا کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں ہیں۔ انڈونیشین وزیرخارجہ کے فلسطین داخلے سے روکے جانے پراسرائیل کی جانب سے کوئی سرکاری رد عمل ظاہرنہیں کیا گیا ہے۔