پیر کی شام کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر طولکرم سے تعلق رکھنے والے ہزاروں شہریوں نے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے 18 سالہ حذیفہ سلیمان کے جنازے میں شرکت کی۔
جنازے کے جلوس کا آغاز شہر میں ثابت ہسپتال سے ہوا تھا۔ سلیمان کو فلسطینی نوجوانوں اور قابض اسرائیلی فوج کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے دوران گولی مار کر شہید کردیا تھا۔دریں اثناء اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کا کہنا تھا کہ "سلیمان اپنے فلسطینی بھائیوں کے وقار اور مادر وطن کے تقدس کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہوا ہے۔ اسے اسرائیلیوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں تباہی مچانے کے مناظر دیکھے نہیں جا رہے تھے۔”
حماس نے عہد کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت سلیمان اور دیگر فلسطینیوں کے قابض اسرائیلیوں کے ہاتھوں قتل کا بدلہ ضرور لے گی۔
حماس کا مزید کہنا تھا کہ "ہمارے لوگوں کی جانب سے بغاوت کا ایسا اعلان قابض اسرائیل کو فلسطین سے نکالنے پر مجبور کردے گا۔”