مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیست) نے کل بدھ کو مقبوضہ فلسطینی شہروں میں اذان پر پابندی کے قانون پر ابتدائی رائے شماری کے بعد متنازع قانون کی منظوری دے دی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بدھ کو اسرائیلی پارلیمنٹ میں اذان پر پابندی سے متعلق کابینہ کا ترمیمی بل پیش کیا۔ اس قانون کے تحت جہاں مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی لگائی جائے گی بلکہ یہودی معابد میں بھی جرس پربھی پابندی لگائی جائے گی۔ البتہ ہفتے کے روز یہودیوں کو اس پابندی سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔نئے ترمیمی بل کے تحت رات گیارہ سے صبح سات بجے تک مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی ہوگی۔ اس طرح نماز فجر کی اذان پر براہ راست پابندی لگا دی گئی ہے۔
صہیونی ریاست کی طرف سے اذان پر پابندی کے قانون پرعمل درآمد کے لیے بھاری جرمانے اور قید کی سزائیں بھی مقرر کی ہیں۔ قانون کے تحت خلاف ورزی کرنے والی مساجد کی انتظامیہ ، امام یا موذن کو 1200 امریکی ڈالر کے مساوی یعنی پانچ ہزار اسرائیلی شکل جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
مجوزہ قانون کی حتمی منظوری کے لیے پارلیمنٹ دوسری اور تیسری رائے شماری کرے گی جس کے بعد اس قانون کو نافذ کرنے کے لیے انتظامیہ کے حوالے کیا جائے گا۔