(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی عقوبت خانوں میں 14 سال تک پابند سلاسل رہنے ولے اردن کے ایک شہری اکرم ابو زھرہ کو رہا کردیا گیا۔ وطن واپس پہنچنے پراس کے اہل خانہ اور دیگراقارب نے اس کا شاندار استقبال کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اکرم الزھرہ کو حال ہی میں اسرائیلی جیل سے رہا کرنے کے بعد شاہ حسین پل کے راستے عمان پہنچایا گیا جہاں اس کے خاندان کے اسے وصول کیا۔سابق اسیر الزھرہ کو صہیونی فوج نے فروری 2002 ء کو سابق وزیراعظم ارئیل شیرون کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر اس کی بے حرمتی کے رد عمل میں شروع ہونے والی تحریک انتفاضہ کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔ بعد ازاں اس پر تحریک انتفاضہ میں حصہ لینے کی پاداش میں چودہ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
اکرم الزھرہ نے اپنی سزا ختم ہونے کے باوجود رہائی میں تاخیر کے خلاف تئیس جنوری کو بھوک ہڑتال شروع کی تھی، جس کے بعد صہیونی حکام نے اسے رہا کرنا پڑا۔
اُردنی وزارت خارجہ کے ترجمان صباح الرافعی نے اکرم الزھرہ کے وطن وپس پہنچنے اور اپنے اہل خانہ سے ملاقات کی تصدیق کی ہے۔