قاہرہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) مصری فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ بارڈر فورسز نے 18 سے 28 دسمبر 2016ء کے دوران دس روز میں غزہ کی سرحد پر کھودی گئی 12 سرنگیں مسمار کی ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان Â کرنل تامر الرفاعی نے سماجی رابطے کی Â ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ فورسزنے دسمبرکے آخری ہفتے کے دوران جزیرہ نما سیناء Â میں کھودی گئی 12 سرنگیں مسمار کیں۔خیال رہے کہ مصری فوج نے وسط ستمبر 2015ء کو غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان سرحد کے آر پار زیرزمین کھودی گئی سرنگوں کو مسمار کرنے کا یک بڑا آپریشن شروع کیا تھا۔ مصری فوج نے غزہ کی سرحد پر کھودی گئی سرنگوں کو مسمار کرنے کے لیے جزیرہ نما سیناء کے شمالی علاقوں اور رفح شہر سے مقامی آبادی کو پیچھے ہٹا دیا گیا۔ اس کے ساتھ مصری فوج نے سرنگوں کو تباہ کرنے کے لیے سرحد پر سمندری پانی چھوڑ دیا جس کے نتیجے میں دسیوں سرنگیں پانی میں ڈوبنے سے تباہ ہوگئی تھیں۔ مصری فوج کا دعویٰ ہے کہ غزہ کی سرحد پر کھودی گئی سرنگوں کو جزیرہ نما سیناء میں سرگرم عسکریت پسند اسلحہ کی اسمگلنگ کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ تاہم فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ پر مسلط کی گئی معاشی پابندیاں علاقے کے شہریوں کو گذر بسرکے لیے سرنگوں کے ذریعے اشیاء ضروریہ حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ مصر کی مغربی سرحد پر لیبیا سے متصل علاقے السلوم سے مختلف ملکوں کے 74 باشندوں کو گرفتار کیا ہے جو غیرقانونی طور پر مصر میں داخل ہوئے تھے۔