مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابوزھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ "نیتن فلسطینی عوام نیتن یاھو کی دھمکیوں سے ہرگز مرعوب نہیں ہوں گے۔ ہم جانتے ہیں کہ ان دھمکیوں کا اصل مقصد خوف کا شکار یہودیوں کو نفسیاتی سہارا فراہم کرنا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مصر کی ثالثی سے فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ جنگ بندی کے حوالے سے جاری بات چیت ناکام ہوئی تو غزہ کی پٹی سے یہودی آبادیوں پر دوبارہ راکٹ حملے شروع ہوسکتے ہیں۔ اسرائیل نے فلسطینی راکٹ حملوں کی روک تھام کے لیے فوجی طاقت کے استعمال سمیت تمام آپشن کھلے رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے راکٹ حملوں کا خطرہ ختم نہیں ہوا ہے۔ فوج اس خطرے کو مستقل طور پر ختم کرنے لیے سخت ترین جنگ لڑنے کے لیے تیار ہے۔