اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو فلسطینی مزاحمت کی ثابت قدمی کی وجہ سے شدید مشکل میں پڑ گئے ہیں۔
حماس کی پولیٹیکل بیورو کے رکن خلیل الحیاء کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کے پاس ایک ہی انتخاب ہے کہ وہ مزاحمت کی شرائط کو مان لے۔
اس موقع پر حماس کے سینئر رہنما محمود الزھار نے کہا کہ فلسطینی عوام جلد ہی مزاحمت کی فتح پر خوشیاں منائے گی۔
تحریک حماس کے ایک ترجمان فوزی برھوم کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو ایک ناکام جنگ کے بعد خطے اور بین الاقوامی سطح پر اپنی سیاسی ساکھ کو برقرار رکھنے کی کاوش میں اپنی فوج کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے منگل کے روز یہ انکشاف کیا تھا کہ نیتن یاہو نے جنگ بندی کے لئے ایک تجویز دی تھی جس میں اسرائیل کو مزاحمت کی سرنگوں سے حفاظت فراہم کرنا بھی شامل تھا۔
کیری کا کہنا تھا کہ وہ نیتن یاہو سے دن میں پانچ بار فون پر بات کرتے ہیں اور انہوں نے ان فون کالز میں ہی کیری سے جنگ بندی کے لئے ثالث کا کردار ادا کرنے کو کہا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین