مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں اپنے ایک بیان میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ "فریڈم فلوٹیلا 3 ” کے قافلے میں شامل جہاز کو روکنے کے باوجود فلوٹیلا انتظامیہ اپنی مشن میں کامیاب رہی ہے۔ فریڈم فلوٹیلا 3 نے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی ناکہ بندی کو ایک بار پھرعالمی ایشو بنانے میں مدد کی ہے اور غزہ کا محاصرہ اس وقت پوری دنیا میں زیر بحث آگیا ہے۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ امدادی جہاز کواس کی منزل مقصود سے روک کراسرائیل نے بحری قذاقی کا ارتکاب اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ یہ اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف منظم دہشت گردی کی سب سے بڑی دلیل ہے کہ دشمن فلسطینیوں کو سمندر کے راستے امداد پہنچانے کی اجازت بھی نہیں دے رہا ہے۔
خیال رہے کہ سوموار کے روز اسرائیلی بحریہ نے "فریڈم فلوٹیلا 3 ” میں شامل سویڈن کے بحری جہاز”ماریان” کو غزہ کی طرف بڑھنے سے روکنے کے بعد اسے اسدود بندرگاہ کے فوجی اڈےپر منتقل کردیا ہے۔ بحری جہاز میں تیونس کے سابق صدر منصف المرزوقی سمیت 16 غیرملکی امدادی کارکن سوار تھے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین