حماس کی پولٹ بیورو کے رکن موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ مصر اور غزہ کے درمیان رفح بارڈر کے انتظام کے حوالے سے 2005 میں ہونے والے معاہدے کی مدت معیاد ختم ہوگئی ہے اور وہ ناقابل عمل ہوگیا ہے۔
ابو مرزوک نے اندلو نیوز ایجنسی کو جمع کے روز بتایا ہے کہ،” میرے خیال میں کراسنگ کے معاملات میں اب یورپین مبصرین کی جگہ نہیں ہے۔ یورپی مبصرین غزہ سے داخل اور نکلنے والے افراد کے مسائل حل کرنے کے لئے موجود ہوتے تھے مگر اب یہ معاملہ پرانا ہوگیا ہے۔”
ابو مرزوق کا کہنا تھا کہ،” مصری حکومت اب اس معاہدے میں فریق نہیں رہی ہے اور وہ آنے والی فلسطینی حکومت سے رفح کراسنگ کو کھولنے پر بات چیت کرسکتی ہے۔”
ایک اور موقع پر بات کرتے ہوئے ابو مرزوق کا کہنا تھا کہ فتح کے سینئر رہنما عزام الاحمد غزپ کا دورہ کریں گے تاکہ وزرا کے لئے حماس کی نامزدگیوں پر غور کیا جا سکے۔
حماس رہنما نے کہا کہ،” ہم ہر بات پر عمل کرنے کو تیار ہیں اور کسی چیز کو بھی اس کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے۔”
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین