اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے ایرانی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل ایرانی عید نوروز کے اختتام کے بعد تہران کا دورہ کریں گے۔
خیال رہے کہ عید نوروز کی تقریبات پیش آئند ہفتے کے دوران ختم ہوجائیں گی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حسام بدران نے قطر کے صدر مقام دوحہ میں میڈیا کے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی نیوز ویب پورٹل "القدس ڈاٹ کام” اور دیگر اخبارات میں خالد مشعل کے جلد دورہ تہران سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں۔ ایران کی جانب سے ان کی جماعت کو ایسے کسی دورے کی دعوت نہیں دی گئی۔ خالد مشعل کا مستقبل قریب میں ایران کے دورے کا کوئی شیڈول متعین نہیں ہے تاہم انہوں نے کہا کہ حماس اور ایران کے درمیان تعلقات اسی توازن کے ساتھ قائم ہیں جس طرح دیگر مسلمان اور عرب ممالک کے ساتھ قائم ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں حماس کے ترجمان نے کہا کہ اسلامی جہاد کے سیکرٹری جنرل رمضان شلح کی دوحہ میں خالد مشعل سے ملاقات کو بھی بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ یہ ملاقات کوئی دو ہفتے قبل ہوئی تھی جوکہ معمول کی ایک ملاقات تھی جس میں دونوں رہ نماؤں حماس اور اسلامی جہاد کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا اور ساتھ ہی انہوں نے ملک کی موجودہ صورت حال اور اسرائیلی جارحیت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین