فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] کی منتخب آئینی حکومت نے جرمنی کے اس موقف کی تائید اور خیر مقدم کیا ہے جس میں فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اورمشرقی مقبوضہ بیت المقدس میںیہودی بستیوں کی تعمیر کی کھل کر مخالفت کی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی حکومت کے مشیر برائے خارجہ امور ڈاکٹر باسم نعیم نےغزہ کی پٹی میں صحافیوں اور اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کےخلاف جرمنی نے آواز اٹھاکر درست سمت میں قدم اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی حکومت جرمنی کے اس موقف کا خیر مقدم کرتی ہے لیکن اس کے ساتھ ہمارا مطالبہ ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کی توسیع پسندی کی مذمت تک محدود نہ رہے بلکہ ایک آزاد اور مکمل خود مختارفلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ہماری مسلح جدو جہد کی بھی حمایت کرے کیونکہ جب تک مشرقی بیت المقدس کو آزاد کرانے کے بعد اسے فلسطینی ریاست کا دارالحکومت نہیں بنایا جاتا اس وقت تک فلسطینیوں کے دیرینہ حقوق انہیں نہیں مل سکتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی حکومت کے مشیر برائے خارجہ امور ڈاکٹر باسم نعیم نےغزہ کی پٹی میں صحافیوں اور اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کےخلاف جرمنی نے آواز اٹھاکر درست سمت میں قدم اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی حکومت جرمنی کے اس موقف کا خیر مقدم کرتی ہے لیکن اس کے ساتھ ہمارا مطالبہ ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کی توسیع پسندی کی مذمت تک محدود نہ رہے بلکہ ایک آزاد اور مکمل خود مختارفلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ہماری مسلح جدو جہد کی بھی حمایت کرے کیونکہ جب تک مشرقی بیت المقدس کو آزاد کرانے کے بعد اسے فلسطینی ریاست کا دارالحکومت نہیں بنایا جاتا اس وقت تک فلسطینیوں کے دیرینہ حقوق انہیں نہیں مل سکتے ہیں۔
ڈاکٹر باسم نعیم نے اندرون اور بیرون ملک اسرائیلی بائیکاٹ کےحوالے سے جاری مساعی کی تعریف کی۔ ان کاکہنا تھا کہ صہیونی ریاست کوفلسطینیوں کے حقوق کے سامنے سرجھکانے پر مجبور کرنے کے لیے عالمی سطح پر اس کے بائیکاٹ کی مہمات کو زیادہ موثر انداز میں چلانا ضروری ہے۔
شکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین