مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے یورپی عدالت کے فیصلے کے رد عمل میں جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کی انسانی حقوق کی عدالت نے ایک منصفانہ فیصلہ دیا ہے۔ اب یورپی برادری کو اپنی غلطیوں کی اصلاح کرتے ہوئے اس قرارداد پر من وعن عمل درآمد کرنا چاہیے اور فلسطینی قوم کے خلاف مظالم کی تمام شکلوں کا اب ہر صورت میں خاتمہ ہونا چاہیے۔
حماس نے بیان میں یورپی یونین کی انسانی حقوق کی عدالت کے فیصلے پر عدالت اور فاضل جج صاحبان کا شکریہ ادا کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلہ یورپی ممالک کے سنہ 2003 ء میں کیے گئے ایک غلط فیصلے کی اصلاح کا بہترین موقع ہے۔ اس فیصلے کے تحت یورپی حکومتوں نے گیارہ سال پیشتر حماس کو دہشت گرد قرار دے کرایک غیر منصفانہ فیصلہ کیا تھا۔ آج عدالت نے یہ ثابت کردیا ہے کہ یورپی حکومتوں کافیصلہ غیر منصفانہ تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یورپی عدالت کی طرف سے حماس کا نام دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے خارج کرنا فلسطینی مزاحمت کی فتح اورقابض مجرم ریاست کی شکست ہے۔ عدالت نے یہ ثابت کیا ہے کہ آزادی کی خاطر اقوام کو اپنے تمام حقوق کے حصول کے لیے تمام وسائل کے استعمال کا آئینی حق حاصل ہے۔
خیال رہے کہ یورپی یونین کی انسانی حقوق کی عدالت نے گذشتہ روز اپنے ایک فیصلے میں حماس کا نام دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے خارج کرنے اور حماس پر سنہ 2003 ء کے بعد سے عاید پابندیاں اٹھانے کا حکم دیا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین